ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / ویزا فری انٹری کا دارومدار ترکی پرہے: جرمن وزیر خارجہ

ویزا فری انٹری کا دارومدار ترکی پرہے: جرمن وزیر خارجہ

Wed, 03 Aug 2016 15:57:52  SO Admin   S.O. News Service

برلن3؍اگست(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر اشٹائن مائر نے کہا ہے کہ ترکی کو یورپی یونین میں ویزے کے بغیر انٹری حاصل کرنے کے لیے اپنی ذمے داریاں پوری کرنا ہوں گی۔ گزشتہ روز ترکی نے کہا تھا کہ وہ مہاجرین سے متعلق معاہدہ منسوخ کر سکتا ہے۔منگل کے روز اشٹائن مائر نے ترکی کی اس دھمکی کو نظر انداز کیا جس میں ترک وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ اگر یورپی یونین اس کے شہریوں کو ویزے کے بغیر یورپی ممالک میں سفر کی اجازت نہیں دیتا تو وہ مہاجرین سے متعلق یورپی یونین کے ساتھ کیے جانے والے معاہدے پر عمل درآمد روک دے گا۔جرمن وزیر خارجہ نے ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، ویزے سے استثناء کے لیے کچھ شرائط ہیں، اور فریقین اس بارے میں جانتے ہیں۔اطالوی کوسٹ گارڈز نے کہا ہے کہ مختلف آپریشنز کے ذریعے گزشتہ چند روز کے دوران ساڑھے چھ ہزار مہاجرین کو بحیرہء روم کی بے رحم موجوں سے بچایاگیاہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ ترکی نے معاہدے میں اس بات کی حامی بھری تھی کے وہ تمام شرائط پر عمل کرے گا۔ ایسا اب تک نہیں ہوا ہے، اور ترکی کو اس حوالے سے کام کرنا ہوگا۔ترک وزیرخارجہ مولوت چاؤس آؤلو نے پیر کے روز کہا تھا کہ یورپی یونین نے مہاجرین کے بہاؤ کو روکنے کے لیے جو معاہدہ کیا تھا، اس کی مکمل پاس داری کرے، ورنہ ترکی پر بھی اس پر عمل درآمد لازم نہ رہے گا۔یورپی یونین اور ترکی کے درمیان رواں برس مارچ میں ایک معاہدہ طے پایا تھا، جس کے تحت ترک ساحلوں سے بحیرۂ ایجیئن کے راستے یونان پہنچنے والے مہاجرین کو روکنے کے عوض ترکی سے وعدہ کیا گیا تھا کہ اس کے باشندوں کے لیے شینگن ممالک کے سفر کے لیے ویزے کی پابندی ختم کر دی جائے گی۔اس معاہدے میں کہا گیا تھا کہ ترکی یونان جانے والے غیرقانونی تارکین وطن کو روکے، جب کہ یونان میں موجود مہاجرین کو واپس لے، جس کے بدلے میں ترکی کو تین ارب یوروکی امداد دی جائے گی، تاکہ وہ یہ سرمایہ اپنے ہاں موجود مہاجرین کی بہبود پر خرچ کر سکے۔چاؤس آؤلو نے جرمن اخبارفرانکفُرٹر الگمائنے سے بات چیت میں کہا کہ اس معاہدے کے بعد انقرہ حکومت کی جانب سے ٹھوس اور سخت اقدامات اٹھائے گئے، جس کی وجہ سے بحیرہء ایجیئن کے ذریعے یورپی یونین جانے والے مہاجرین کی تعداد میں خاطر خواہ کمی آئی، مگریہ پورا معاہدے ہمارے شہریوں کے لیے ویزے کی شرائط کے خاتمے سے نتھی ہے۔ 18 مارچ کے اس معاہدے کا یہ بھی حصہ تھا۔پیر کے روز جرمن اخبار میں شائع ہونے والے اپنے انٹرویو میں آؤلو نے مزید کہا، اگر ویزے کی پابندی ختم نہیں ہوتی، تو ہم بھی مجبور ہو جائے گے کہ مہاجرین کو واپس لینا بھی روک دیں اور 18 مارچ کی یہ ڈیل مکمل طور پر ختم ہوجائے۔ان کا کہنا تھاکہ ایسا اکتوبر کے شروع یا وسط تک ہو سکتا ہے۔ اس سلسلے میں ہم ایک حتمی تاریخ کی بابت سوچ رہے ہیں۔

لیبیا:خود کش حملے میں کم از کم پندرہ فوجی ہلاک
طرابلس3؍اگست(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)ایک خودکش حملہ آورنے لیبیا کے مشرقی شہر بن غازی میں سرکاری فوجیوں کو نشانہ بنایا ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم پندرہ فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ یہ حملہ اس وقت کیا گیا، جب خلیفہ حفتر کی حمایتی فورسز ایک جگہ جمع تھیں۔ یاد رہے کہ خلیفہ حفتر کو مغرب کی حمایت بھی حاصل ہے۔ ابھی تک کسی بھی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ سن دو ہزار گیارہ میں معمر قذافی کی ہلاکت کے بعد سے لیبیا بدامنی کا شکار ہے۔ گزشتہ روز امریکا نے بھی پہلی مرتبہ اس ملک میں داعش کے خلاف فضائی حملوں کا آغاز کر دیا تھا۔


Share: